نئی دہلی۱۲نومبر(آئی این ایس انڈیا؍ایس او نیوز )مدھیہ پردیش میں انتخابی ماحول گرم ہے۔ سیاسی پارٹی ووٹروں کو لبھانے کے لئے زور شور سے تشہیر میں مصروف ہیں۔ تمام طرح کے وعدے کئے جا رہے ہیں۔ اس دوران کانگریس نے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ ریاست میں اقتدار کی کرسی تک پہنچنے کے لئے جی جان لگا رہی کانگریس نے اپنے منشور میں کہا ہے کہ اگر وہ حکومت بناتی ہے تو سرکاری دفاتر اور احاطے میںRSS کی نشست نہیں ہونی دی جائے گی۔ ساتھ ہی پارٹی اپنے گزشتہ فیصلے کو بھی واپس لے گی جس میں سرکاری اہلکاروں کو آر ایس ایس کی برانچ میں جانے کی اجازت دی گئی ہے۔ واضح ہو کہ گزشتہ دنوں راجستھان کانگریس کے ریاستی صدر سچن پائلٹ نے کہا تھا کہ پانچ ریاستوں میں ہو رہے اسمبلی انتخابات میں کانگریس ہی جیتے گی۔ سچن پائلٹ نے کہا کہ راجستھان میں کانگریس کو بھاری اکثریت ملے گا۔ سچن پائلٹ نے کہا کہ بی جے پی صدر جے پور آئے تھے جہاں انہوں نے کہا تھا کہ بی جے پی ’انگند کا پیر‘ ہے، لیکن میں نے بتانا چاہتا ہوں کہ راجستھان کوئی پاپ کی ’لنکا‘ نہیں ہے ۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ راجستھان یا دیگر ریاستوں میں عوام وزیر اعظم کی تقریر پر نہیں حکومت کے کام پر ووٹ دے گی۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو قومی سطح پر اگر کوئی پارٹی ٹکر دینے کا دم رکھتی ہے تو وہ صرف کانگریس ہے، لیکن جس ریاست میں جو پارٹی بی جے پی کو شکست مل سکتی ہے ان کے ساتھ مل کر ہم کام کریں گے۔